واشنگٹن، 30/جنوری (آئی این ایس انڈیا) امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیون نے کہا ہے کہ صدر جو بائیڈن اور ان کی انتظامیہ ایران کے جوہری پروگرام پر پیدا ہونے والے تنازعہ کو پہلی فرصت میں حل کرنا چاہتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کی مبہم اور مشکوک نوعیت کی جوہری سرگرمیاں بڑھتی جا رہی ہیں۔ نئی امریکی حکومت پہلی فرصت میں یہ مسئلہ حل کرنا چاہتی ہے۔
جیک سلیوان نے امریکی انسٹی ٹیوٹ آف پیس کے زیر اہتمام ایک آن لائن پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "ہمارے نقطہ نظر سے فوری اور پہلی ترجیح کے طور پر حل ہونے والے مسائل میں ایک مسئلہ ایران کے جوہری پروگرام کا ہے۔ یہ معاملہ اس لیے حل ہونا چاہیے کیونکہ ایران قدم بہ قدم مشکوک جوہری سرگرمیوں کو فروغ دے رہا رہے اور وہ لمحہ بہ لمحہ جوہری ہتھیاروں کے حصول کی طرف بڑھ رہا ہے۔
جمعہ کے روز وائٹ ہاؤس نے ایران پر زور دیا تھا کہ وہ سنہ 2015ء کو گروپ فائیو پلس ون کے ساتھ طے پائے معاہدے کی شرائط کی سختی سے پابندی کرے۔
یہ بات اس وقت سامنے آئی ہے جب جمعہ کے روز ایک یورپی سفارتی ذرائع نے کہا ہے کہ ایران کے لیے امریکا کے نئے مندوب رابرٹ میلے نے جمعرات کے روز برطانیہ ، فرانس اور جرمنی کے سینیر عہدیداروں سے بات کی تاکہ ایران کے ساتھ 2015 میں طے پائے معاہدے پر یورپی ممالک کا موقف معلوم کیا جاسکے۔
میلے سابق صدر باراک اوباما کی انتظامیہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کی تیاری کے دوران ایران کے ساتھ ہونے والے مذاکرات میں شرکت کر چکے ہیں۔